
کراچی میں پانی کی قلت کے خلاف کراچی کے مختلف علاقوں میں احتجاج جاری ہے۔ادھر سعید غنی پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ جب تک کی فور مکمل نہیں ہو جاتی قلت برقرار رہے گی۔ یاد رہے پیپلز پارٹی گزشتہ سترہ سال سے سندھ حکومت میں ہے اور اٹھارویں ترمیم کے بعد زیادہ بااختیار ہے تاہم کراچی کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔
نارتھ ناظم آباد، بفرزون اور شادمان کے مکینوں نے آج پھر سخی حسن ہائیڈرینٹ پر احتجاج کیا۔ لوگوں نے وہاں جمع ہو کر مین روڈ بلاک کر دی اور علاقوں کو پانی کی فراہمی اور علاقوں میں ٹینکرز کی فروخت بند کرنے کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہا کہ اگر سندھ حکومت کے مطابق پانی کی قلت ہے تو پانی کے ٹینکرز کے لیے کیوں نہیں؟
ایم کیو ایم کے متاثرہ علاقے کے ایم پی اے جمال احمد بھی احتجاج میں شامل ہوئے اور وہاں موجود شرکاء سے خطاب کیا۔ اس معاملے پر سندھ اسمبلی میں آواز اٹھائی ہے، انہوں نے کہا کہ علاقوں میں سپلائی بحال نہ ہوئی تو ہم علاقوں میں ٹینکر فروخت نہیں ہونے دیں گے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد مسئلہ حل کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ لوگ مہنگائی میں پانی کے ٹینکرز کے متحمل نہیں ہو سکتے اور وہ شدید گرمی میں زندہ نہیں رہ سکتے۔
سخی حسن پمپنگ اسٹیشن سے چند میٹر کے فاصلے پر پانی کی سپلائی نہیں کی جا رہی ہے، گزشتہ ایک ماہ سے ایکس ای این کی طرف سے اطمینان کے باوجود کچھ بھی بہتر نہیں ہوا۔ بکرے کی عید آنے کے باعث لوگوں کو پریشانی کا سامنا ہے، لوگ احتجاج میں قربانی کا جانور لے کر آئے، ان کے لیے پانی کا مطالبہ کر رہے تھے۔









