
، چیئرمین واپڈا، انجینئر لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی (ریٹائرڈ) نے ‘کے فور’ واٹر پروجیکٹ کو چیک کرنے کے لیے مرکزی تعمیراتی مقامات کا دورہ کیا۔
اپنے دورے کے دوران چیئرمین واپڈا، انجینئر لیفٹیننٹ جنرل سجاد غنی (ریٹائرڈ) نے بریفنگ دی کہ منصوبے کا پہلا مرحلہ جون 2026 تک فعال ہونے کا امکان ہے، جس کا مقصد یومیہ 260 ملین گیلن پانی فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے منصوبے کو مقررہ وقت پر مکمل کرنے کو یقینی بنانے کے لیے بروقت فنڈنگ کی اہمیت کو بھی سراہا۔
چیئرمین واپڈا نے ڈسٹری بیوشن پائپ لائنوں کو بڑھانے میں پمپنگ اسٹیشنز اور کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن (KWSC) کے لیے بجلی کی فراہمی میں سندھ حکومت کے کردار اور کوششوں پر بھی زور دیا۔
63% تعمیر مکمل ہونے کے ساتھ یہ منصوبہ ایک بڑا قدم آگے بڑھا رہا ہے۔ اس میں کینجھر جھیل میں انٹیک کی سہولت، پمپنگ اسٹیشنز اور کراچی تک پھیلنے والی پریشرائزڈ پائپ لائنیں شامل ہیں۔
‘کے فور’ واٹر پروجیکٹ کو دو مرحلوں میں تقسیم کیا گیا ہے، دوسرے مرحلے میں 390 ملین گیلن کا اضافہ ہونے کا امکان ہے، جس سے پانی کی کل فراہمی 650 ملین گیلن ہو جائے گی۔
سرکاری اطلاعات کے مطابق 75.21 ارب روپے پہلے ہی خرچ ہو چکے ہیں جبکہ منظور شدہ بجٹ 126.40 ارب روپے ہے۔
حالیہ ٹیسٹنگ میں، پانی کے دباؤ کے ساتھ پائپ لائن کے پہلے 15 کلومیٹر کی جانچ کی گئی۔ جبکہ 25 کلومیٹر کی ایک اور پائپ لائن کا تجربہ جون میں ہونا ہے۔
‘کے فور’ پراجیکٹ ٹیم نے ریلوے ٹریک کے نیچے پائپوں کی تنصیب کا کام بھی مکمل کر لیا ہے جس سے پانی کی ہموار آمدورفت کی تصدیق ہو گئی ہے۔
چیئرمین واپڈا کی ہدایت کے مطابق کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹرز کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ ڈیڈ لائن کو پورا کرنے کے لیے تعمیراتی کام کو تیز کریں۔
‘کے فور’ واٹر پراجیکٹ سے کراچی کی قلت کے خدشات کو کم کرنے کا امکان ہے، جو شہر کی بڑھتی ہوئی آبادی کے لیے ایک قابل برقرار حل فراہم کرے گا۔