آسٹریلیا کا تارکین وطن کی تعداد کو آدھا کرنے، اسٹوڈنٹ ویزے کے قوانین کو سخت کرنے کا فیصلہ

آسٹریلیا حکومت نے پیر کو بین الاقوامی طلباء اور کم ہنر مند کارکنوں کے لیے ویزا قوانین کو سخت کرنے کا اعلان کیا۔

آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن (اے بی سی) نے رپورٹ کیا کہ حکومت نے 10 سالہ مائیگریشن کی حکمت عملی تیار کی ہے جس میں آسٹریلیا کے موجودہ مائیگریشن کی تعداد اور ان کو روکنے کے لیے کس طرح تجویز کیا گیا ہے۔

نئے سخت قوانین کے مطابق، بین الاقوامی طلباء کو انگریزی ٹیسٹ میں زیادہ اسکور حاصل کرنے کی ضرورت ہوگی، اور طالب علم کی دوسری ویزا درخواست پر مزید جانچ پڑتال ہوگی جو ان کے قیام کو طول دے گی۔

حکومت نے کہا کہ اس کی مائیگریشن کی حکمت عملی کے پانچ اہم مقاصد ہیں: آسٹریلوی باشندوں کے لیے معیار زندگی بلند کرنا، کام کے اچھے حالات کو یقینی بنانا، اور بین الاقوامی تعلقات کو مضبوط بنانا۔

ان نئے قوانین کے تحت، حکومت نئے ویزوں کے ساتھ آنے کے لیے تیار ہے،  اسکل ویزے کی ڈیمانڈ موجودہ عارضی مہارت کی کمی کے ویزے کی جگہ لے لے گی۔
وفاقی حکومت ایک بڑی نئی مائیگریشن کی حکمت عملی کا مقصد کرونا کے بعد آنے والوں میں اضافے کے انٹیک کو کم کرنا ہے۔

آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند طلباء کے لیے انگریزی زبان کے اعلی تقاضے ہوں گے، جس کے بارے میں حکومت کا کہنا ہے کہ “آسٹریلیا میں طلباء کے تعلیمی معیار کو بہتر بنانے اور کام کی جگہ کے ممکنہ استحصال کو کم کرے گی”۔