برطانوی حکومت غیر ملکی تارکین وطن کے لیے برطانیہ میں آ کر کام کرنے اور رہائش اختیار کرنے کے قوانین کو تبدیل اور مزید سخت کر رہی ہیں۔
برطانیہ میں سال 2022 کے دوران 745000 ریکارڈ تارکین وطن افراد کی آمد کے بعد وزرا پر قانونی طور پر امیگریشن پالیسی کو سخت کرنے کے لیے دباؤ ڈالا گیا ہے۔
برطانوی وزیر اعظم رشی سونک نے برطانیہ نقل مکانی کر کے آنے والے غیر ملکی تارکین وطن کے سرکاری اعداد و شمار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ یہ ’تعداد بہت زیادہ ہے۔‘
برطانیہ میں کام کرنے کے خواہشمند زیادہ تر لوگوں کو اب بھی پوائنٹس پر مبنی نظام یعنی پوائنٹس بیس سسٹم (پی بی ایس) کے ذریعے ویزا کے لیے درخواست دینا ہو گی
تاہم 2024 کے موسم بہار سے انھیں ورک ویزا حاصل کرنے کے لیے پہلے سے زیادہ تنخواہ کے ساتھ ساتھ نوکری کی پیشکش ہونا بھی ضروری ہو گا۔
اب نئے قوانین کے تحت برطانیہ میں غیر قانونی تارکین وطن کی کم از کم آمدن 38700 پاؤنڈ سالانہ ہونی چاہیے جو پہلے کم از کم 26200 پاؤنڈ سالانہ تھی۔
تاہم اس کا اطلاق صحت کے شعبے اور سماجی خدمت کے شعبے کی نوکریوں پر نہیں ہو گا۔ لیکن اس شعبے میں کام کرنے والے غیر ملکی تارکین وطن افراد کو اب اپنے خاندان کے افراد کو برطانیہ لانے کی اجازت نہیں ہو گی۔