سینیٹر شیری رحمٰن نے پاکستان میں ایم پاکس (منکی پاکس) کیسز کی تشخیص پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
شیری رحمٰن نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ خیبر پختونخوا میں ایم پاکس کیسز کی تعداد 3 ہو چکی ہے، عالمی ادارہ صحت نے اس وائرل انفیکشن کو عالمی پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیا ہے۔
شیری رحمٰن کا کہنا ہے کہ اس وائرل انفیکشن کی ابتدائی علامتوں میں بخار، درد اور جسم پر دانے پڑنا شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کسی فرد میں ایم پاکس کی علامتیں ہوں تو ان کے ساتھ قریبی رابطے سے گریز کریں، متاثرہ شخص کو الگ تھلگ کریں اور طبی امداد دینے کے لیے دستانے اور ماسک پہنیں۔
شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ حکومتوں کو الرٹ رہنے اور شہریوں کو احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی ضرورت ہے