
کراچی میں ڈسٹرکٹ سینٹرل میں گذشتہ تین روز سے پانی کی فراہمی مکمل بند ہے گراویٹی اور پمپنگ دونوں کی فراہمی تعطل کا شکار ہے . واٹر کارپوریشن کی موبائل ایپ میں سخی حسن ہائیڈرینڈ بند ہونے کا مسیج عیاں ہے
سوشل میڈیا پلیٹ فارمز گروپ پر مختلف وجوہات کے وائس مسیجز شئیر ہوئے ہیں جن میں محکمہ کے لوگوں کی طرف سے کیبل فالٹ اور لائن کے پھٹنے کی باتیں کی گئی ہیں. اگلے دو دن تک معطل رہنے کی کا پیغام دیا گیا ہے
رپورٹ کے مطابق کراچی میں 48انچ قطر کی پانی کی مین پائپ لائن میں پانی کے رساؤ کا معاملہ سامنے آیا تھا۔
جس کا مرمتی کام24گھنٹے کی شفٹوں میں جاری رہے گا، پائپ کی مرمت کے دوران کے ٹو پمپنگ اسٹیشن کی مین لائنوں کے ساتھ متعلقہ وال بھی تبدیل کیا جائے گا۔
واٹر کارپوریشن کے مطابق مرمتی کام کے دوران11میں سے3پمپس عارضی طور پر بند کردیے گئے ہیں۔
دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کا ایک پمپ بھی مرمتی ضرورت کے باعث بند رکھا گیا ہے جس کے سبب صفورہ، نارتھ ناظم آباد، گلبرگ، لیاقت آباد، گلشن اقبال کے کچھ علاقوں میں پانی کی فراہمی بند رہے گی۔
اس سلسلے میں واٹر کارپوریشن کی جانب شہریوں سے پانی ذخیرہ کرنے اوراحتیاط سے استعمال کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
واٹر کارپوریشن ترجمان کا کہنا ہے کہ مرمتی کام کے دوران150 ایم جی ڈی پانی کی کمی واقع ہوگی، تاہم کراچی کو روزانہ500ایم جی ڈی پانی کی فراہمی معمول کے مطابق جاری رہے گی۔
شہری سخت پریشان ہوگئے ہیں اور قلت کے پیدا ہونے سے عوام میں اشتعال پایا جاتا ہے اس بحران کا ذمہ دار واٹر کارپوریشن کی غفلت کو قرار دے رہے ہیں . لوگوں کا کہنا ہے پورے سینٹرل ڈسٹرکٹ میں مکمل پانی بند ہونے کا ارباب اختیار کا فوری نوٹس لینا چاہیے اور متبادل فراہمی کا نہ ہونے سے سنگین صورتحال کا سامنا ہوسکتا ہے
مئیر کراچی مرتضی وہاب نے گذشتہ دنوں ناظم آباد میں پانی کی چوری میں پکڑے جانے والوں کو عدالتوں اور ٹربینول کے ہاتھوں سخت سزا دلوانے کا عزم کیا ہے دیکھنا ہوگا کیا وہ اس واقعہ پر کیا اقدام کرینگے

