
ترنول میں 50 سے زائد گدھے اور بڑی مقدار میں گوشت برآمد کر لیا گیا
ڈپٹی ڈائریکٹر اسلام آباد فوڈ اتھارٹی ڈاکٹر طاہرہ صدیق
) وفاقی دارالحکومت میں اسلام آباد فوڈ اتھارٹی (IFA) نے گدھے کے گوشت کی فروخت کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے ترنول کے علاقے سے 50 سے زائد زندہ گدھے اور تقریباً 1,000 کلوگرام (25 من) گوشت برآمد کر لیا۔
اسلام آباد فوڈ اتھارٹی کی ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر طاہرہ صدیق جو موقع پر موجود تھیں۔ انہوں نے بتایا کہ ضبط کیا گیا گوشت فوری طور پر ضائع کیا جا رہا ہے اور ملوث افراد کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دے دیا گیا ہے۔
ڈاکٹر طاہرہ صدیق کے مطابق برآمد کیا گیا گوشت 25 من کے لگ بھگ ہے۔ کارروائی کے دوران ایک غیر ملکی باشندہ بھی موقع سے گرفتار ہوا جسے پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ تحقیقات جاری ہیں کہ یہ گوشت کس علاقوں کو سپلائی کیا جا رہا تھا اور کیا یہ صرف غیر ملکیوں کے لیے تھا یا مقامی مارکیٹ میں بھی بیچا جا رہا تھا۔
اسلام آباد فوڈ اتھارٹی نے معاملے کی مکمل چھان بین کے لیے اس نیٹ ورک کے پس منظر میں شامل دیگر افراد اور گروہوں کی تلاش بھی شروع کر دی ہے۔
ڈاکٹر طاہرہ صدیق نے کہا کہ اسلام آباد فوڈ اتھارٹی عوام کو محفوظ، معیاری اور صاف ستھرا کھانے کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے 24 گھنٹے متحرک ہے۔
یاد رہے کہ مئی 2024 میں پاکستان کسٹمز نے کراچی پورٹ پر ایک بڑی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بناتے ہوئے 80 ملین روپے مالیت کی گدھوں کی کھالیں برآمد کی تھیں، جو غیر قانونی طور پر چین بھیجی جا رہی تھیں۔
پاکستان دنیا میں گدھوں کی سب سے بڑی آبادی رکھنے والے ممالک میں شامل ہے۔ پاکستان اکنامک سروے 2023-24 کے مطابق ملک میں گدھوں کی تعداد 2019-20 میں 5.5 ملین سے بڑھ کر 5.9 ملین ہو گئی ہے۔
چین میں گدھوں کی کھالیں “Ejiao” نامی روایتی چینی دوا میں استعمال ہوتی ہیں، جو کہ جیلاٹن سے تیار کی جاتی ہے۔ علاوہ ازیں، چینی کھانوں میں گدھے کا گوشت بھی استعمال ہوتا ہے، خصوصاً برگرز میں۔