کمشنر کراچی نے ڈیری فارمرز ایسوسی ایشن کے ساتھ کامیاب مذاکرات کے بعد دودھ کی نئی ریٹیل قیمت کا باضابطہ طور پر نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
جمعرات کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق دودھ کی خوردہ قیمت 220 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے جس سے 20 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔ نئی ہول سیل قیمت 205 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے جبکہ ڈیری فارمرز کے لیے قیمت 195 روپے فی لیٹر مقرر کی گئی ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک ساتھ کمی کے باوجود ڈیری فارمرز کی جانب سے ڈیری مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے مطالبات کے تناظر میں پرائس ایڈجسٹمنٹ کی گئی ہے۔ کمشنر اور ڈیری فارمرز کے درمیان معاہدہ کئی اہم شرائط کا خاکہ پیش کرتا ہے جس کا مقصد تعمیل کو یقینی بنانا اور دودھ کے معیار کو برقرار رکھنا ہے۔
معاہدے کے مطابق ڈیری فارمرز نے نئے قائم کردہ سرکاری نرخوں پر دودھ فروخت کرنے کا عہد کیا ہے۔ قیمتوں کے اس ڈھانچے پر عمل نہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ مزید برآں، معاہدے میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ دودھ بیچنے والے 31 دسمبر 2024 تک مزید قیمتوں میں اضافے کی درخواست نہیں کریں گے۔
ڈیری فارمرز کو خرید و فروخت کے نرخ نمایاں طور پر ظاہر کرنے چاہئیں، اور فارموں سے خوردہ فروشوں تک دودھ کے معیار کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔
دودھ کی قیمتوں میں اس اضافے پر شہریوں نے برہمی کا اظہار کیا اور خدشہ ظاہر کیا کہ ڈیری سے متعلقہ دیگر مصنوعات خود بخود بڑھ جائیں گی،دودھ فروشوں نے دہی کی قیمتوں میں 40 روپے فی کلو اضافہ کر دیا ہے, جب دودھ کی قیمت 220 روپے فی کلو سے کم کر کے 200 روپے کر دی گئی تھی تب دہی کی قیمتیں کم نہیں ہوئیں تھی اور اب دودھ کے ساتھ قیمتیں بڑھا دی ہیں۔ ۔