
ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ایران دو ہفتوں میں جوہری ہتھیار بنا سکتا ہے اس کو صرف سپریم لیڈر کی منظوری چاہیے۔
وائٹ ہاؤس ترجمان نے بتایا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار بنانے کیلئے سارے وسائل موجود ہیں اور وہ دو ہفتوں میں جوہری ہتھیار بنا لے گا۔
ترجمان وائٹ ہاؤس نے ایران پر حملے کے لیے ٹرمپ کی جانب سے کانگریس سے منظوری لینے کے سوال کا جواب نہیں دیا
اقوامِ متحدہ کی جوہری نگرانی کی ایجنسی آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل ماریانو گروسی نے انکشاف کیا ہے کہ ایران کے پاس موجود انتہائی افزودہ یورینیئم کے ذخیرے کی موجودہ لوکیشن کی تصدیق ممکن نہیں رہی کیونکہ اسرائیل کے جاری حملے معائنہ کاروں کی رسائی میں رکاوٹ بن رہے ہیں۔
یہ بات انہوں نے بلومبرگ نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہی اور واضح کیا کہ ایران کے پاس 409 کلوگرام انتہائی افزودہ یورینیئم ہے جو تقریباً 10 جوہری ہتھیار بنانے کے لیے کافی ہے، اسے اصولی طور پر اصفہان کے ایک زیرِ زمین مرکز میں آئی اے ای اے کی نگرانی میں محفوظ ہونا چاہیے تھا لیکن اب اس کی پوزیشن ’واضح نہیں‘ ہے
بلومبرگ کے مطابق اگرچہ اسرائیلی حملوں سے یورینیئم کی نئی افزودگی کی صلاحیت متاثر ہوئی ہے، لیکن دنیا اس ذخیرے پر سے اپنی نظر کھو سکتی ہے جو پہلے سے تیار شدہ اور خطرناک حد تک افزودہ ہے۔
امریکی ادارہ آفس آف سائینٹیفک اینڈ ٹیکنیکل انفارمیشن کے مطابق ایران کا افزودہ یورینیئم صرف 16 ایسے سلنڈرز میں سما سکتا ہے جن کی اونچائی 36 انچ ہو، اس کا مطلب ہے کہ حتیٰ کہ اگر اسرائیل ایران کی تنصیبات تباہ بھی کر دے، تب بھی یہ مواد کسی خفیہ مقام پر منتقل کیا جا سکتا ہے اور یہی وہ خدشہ ہے جس نے عالمی نگرانی کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔