بلومبرگ کی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان میں گھروں کے کرائے سے زیادہ بجلی کے بل آرہے ہیں، بڑی تعداد میں پاکستانی کرائے سے زیادہ بجلی کے بلوں پر خرچ کررہے ہیں
عالمی مالیاتی امور پر نظر رکھنے والے ادارے ‘بلوم برگ’ نے پاکستانی معیشت اور بڑھتی مہنگائی کے حوالے سے ایک رپورٹ شائع کی ہے۔
اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں آئی ایم ایف پروگرام کے لیے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا جس کی وجہ سے جولائی کے مہینے میں 18 فیصد بجلی مہنگی ہوئی، ٹیرف میں اضافے اور دیگر اصلاحات نے ملک گیر احتجاج کو جنم دیا ہے۔
بلوم برگ کے مطابق حکومت کو آئی ایم ایف کے قرضے حاصل کرنے کے لیے توانائی کی قیمتوں میں اضافہ کرنا پڑا ہے
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں 2021 سے بجلی کی قیمتوں میں 155 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے جہاں تقریباً نصف آبادی یومیہ 4 ڈالر سے کم پر زندہ رہتی ہے۔
بلوم برگ نے بتایا کہ پاکستان آئی ایم ایف سے 7 ارب ڈالر کا قرض پروگرام لینا چاہتا ہے، جس کی وجہ سے پاکستان میں 2021 سے اب تک بجلی 155 فیصد مہنگی ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف سے قرضے حاصل کرنے کے اپنے امکانات کو تقویت دینے کے لیے صنعتی اور خوردہ نرخوں میں اضافہ بھی کرنا شروع کیا ہے۔
رپورٹ میں متنبہ کیا گیا کہ بجلی، پیٹرول اور اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافے نے شہریوں کی قوتِ خرید مزید کم کردی۔
بلوم برگ کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں مہنگائی ایشیائی ملکوں میں سب سے زیادہ ہے، پاکستان میں مہنگائی بڑھنے کی شرح 12 فیصد ہے۔